کرہ ارض پر بسنے والے اربوں کھربوں جن و انس کے لشکروں میں کوئی بھی ایسا نہیں ہے جو اللہ کی حکمتوں کو سمجھ سکے، فہم و فراست کے بلند بانگ دعوے داروں کی فراست و فہم ختم ہو کر کے رہ جائے ، عقل و دانش کے پہاڑوں کے بھی دماغ ماؤف ہو جائیں، کوئی بھی تو ایسا نہیں جو اللہ کی حکمتوں کو سمجھ سکے ، یہی تو وجہ ہے جب ہم انہیں سمجھ نہیں پاتے تو مایوس ہو جاتے ہیں ، کبھی یوں بھی ہوتا ہے کہ ہم سے ہماری کوئی من پسند چیز چھن جائے ، یا کوئی من چاہا شخص روٹھ جائے یا وہ خاموشی کی چادر اوڑھ لے ، تو ہم قسمت کو کوسنے لگتے ہیں اور صلواتیں سنانے لگتے ہیں اللہ تعالی سے گلے شکوے کرنے لگتے ہیں ، ہمیں معلوم نہیں ہوتا کہ اللہ تعالی اگلے پل ہمارے ساتھ کیا کرنے والا ہے، پھر جب وہ خوشیاں دیتا ہے تو ہمیں ندامت گھیرے میں لے لیتی ہے کہ کاہے کو اتنا واویلا کیا۔۔۔۔! پھر شرمندگی کے ساتھ اس کا شکر بجا لاتے ہیں ، اور یہ شکر بجا لانے کی توفیق کا ملنا بھی بڑی بات ہے ، مزہ تو تب ہے جب آپکا اور میرا خالق جس حال میں بھی رکھے وہ اچھا ہو یا برا، ہم صبر اور شکر کا دامن ہاتھ سے نہ جانے دیں ، وہ رحیم کبھی ہمیں دکھ میں نہیں دیکھ سکتا ، وہ ایسے معجزےکر دیتا ہے جن کا سان گمان بھی نہیں ہوتا، شکر الحمدللہ اس ذات کا، صاحب اسکی نعمتوں کا شکریہ ادا کیا کریں۔

Allah ki hikmatein